مہاراشٹرا پر ایک بار پھر لاک ڈاؤن کاخطرہ! - Aks-e-Kokan

Home Top Ad

Post Top Ad

منگل، 16 فروری، 2021

مہاراشٹرا پر ایک بار پھر لاک ڈاؤن کاخطرہ!


ممبئی: مہاراشٹر میں ، کورونا نے ایک بار پھر سر اٹھایا ہے۔ اتوار اور پیر کو ریاست میں کورونا مریضوں کی تعداد میں نمایاں اضافہ ہوا۔ اتوار کے روز تقریبا ساڑھے تین ہزار کورونا مریض آئے تھے اور پیر کو بھی تقریباً اتنے ہی نئے مریض آئے تھے۔ پچھلے دو ہفتوں میں تقریباً ۲۱ ؍ہزار افراد کورونا سے متاثر ہوئے ہیں۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ مہاراشٹرا میں ایک بار پھر سے کرونا کا زور شروع ہوگیا ہے۔ اس پس منظر میں  ریاست میں ایک بار پھر لاک ڈاؤن کی بحث شروع ہوگئی ہے۔

ریاست کے نائب وزیر اعلی اجیت پوار اور وزیر صحت راجیش ٹوپے نے بھی سخت فیصلوں کا اشارہ کیا ہے۔ توقع ہے کہ وزیر اعلی کی زیرصدارت اجلاس میں بڑھتے ہوئے کورونا پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ اگر کورونا کے مریضوں میں اضافہ جاری رہا تو کیا کوئی اور لاک ڈاؤن ہوگا؟ اگر ہوگا تو ، یہ کن علاقوں میں کیا جائے گا؟ اس کا خاکہ کیا ہوگا؟ ایسے سوالات عام لوگوں کے ذہنوں پر ہیں۔

مہاراشٹرا میں لاک ڈاؤن کا امکان کہاں ہے؟

ریاست بھر میں مکمل لاک ڈاؤن کے امکانات کم ہیں۔ لیکن محدود لاک ڈاؤن کیا جاسکتا ہے۔ لاک ڈاؤن کچھ اضلاع یا شہروں میں ہوسکتا ہے جہاں کورونا کے زیادہ واقعات ہوتے ہیں۔ جیسے پونے ، ناسک ، امراوتی ، ورددھا ، ممبئی۔

ہوسکتا ہے کہ پورے ضلع یا شہر میں لاک ڈاؤن ہونے کی بجائے لاک ڈاؤن صرف اسی صورت میں ہوسکتا ہے جہاں کورونا کے معاملات بڑھ رہے ہوں۔

ممبئی میں لاک ڈاؤن کا امکان کہاں ہے؟

وسطی ممبئی کے کرلا میں نہرو نگر ، تلک نگر ، وکروولی ، گھاٹ کوپر کو خطرہ زون سمجھا جارہا ہے۔ ان حصوں کو محدود علاقوں کا اعلان کیا جاسکتا ہے۔ ممبئی ویسٹ میں باندرا ، کھار ، اندھیری ، جوگیشوری (مشرقی) علاقوں میں کورونا کا پھیلاؤ بڑھ رہا ہے۔ ان علاقوں میں بھی محدود لاک ڈاؤن ممکن ہے۔

لاک ڈاؤن کے آثار کیوں؟

مہاراشٹر میں ، نومبر کے آخری دن 3800 کورونا کیسز رپورٹ ہوئے۔ پھر دسمبر ، جنوری میں ، کورونا کے واقعات میں کمی واقع ہوئی۔ لیکن اب ، فروری کے مہینے میں ، ایک بار پھر کورونا کیسز کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ تو یہ افواہیں ہیں کہ لوگوں میں لاک ڈاؤن ہوگا۔

اجیت پوار کی تقریر سے لاک ڈاؤن کا اشارہ؟

اعدادوشمار ریاست میں کورونا مریضوں کی تعداد میں اضافہ ظاہر کرتے ہیں۔ لوگ کورونا کو سنجیدگی سے لینے کے لئے تیار نہیں ہیں۔ لوگ ماسک نہیں پہنتے۔ اگر یہ سب کچھ اسی طرح چلتا رہا تو پھر چیف منسٹر کی مشاورت سے سخت فیصلے کرنے پڑے گیں۔ نائب وزیر اعلی اجیت پوار اور وزیر صحت راجیش ٹوپے نے صحافیوں سے گفتگو کر تے ہوئے کہا۔اس وقت ، اجیت پوار نے لاک ڈاؤن کا اشارہ دیا ہے۔

ممبئی کی لائف لائن ایک بار پھر رکے گی؟

ممبئی کی لوکل، جو 11 ماہ سے بند تھی ، نے اپنا کام دوبارہ شروع کیا۔ لیکن مقامی لوگوں کے  لیے لوکل سفر کی اجازت دینے کے بعد ، یہ بات سامنے آئی ہے کہ ممبئی میں کورونا کیسز میں اضافہ ہوا ہے۔ اگر اگلے 5 سے 10 دن میں اسی طرح کا اضافہ دیکھا گیا تو ، کوئی بڑا فیصلہ لیا جاسکتا ہے یا پابندیاں عائد کی جاسکتی ہیں۔ ممبئی میونسپل کمشنر سریش کاکانی کے مطابق ، اس تناظر میں 22 فروری کو ایک خصوصی میٹنگ کا اہتمام کیا گیا ہے۔ یہ اجلاس ایک اہم فیصلہ ہونے کا امکان ہے۔

کیا لاک ڈاؤن کے علاوہ بھی کوئی آپشن ہے؟

پوری ریاست میں لاک ڈاؤن کی وجہ سے ، کورونا کے واقعات کم ہوگئے اور پابندیاں ختم کردی گئیں۔ لیکن اب ، ایک بار پھر ، کورونا سر اٹھا نے لگا۔ جہاں اب معیشت کی پٹری پر آنے لگی ہے۔ عوام پر اس طرح کے لاک ڈاؤن کے بغیر کچھ پابندیاں عائد کی جاسکتی ہیں۔


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad