صرف مال کا حصول اِتمام نعمت نہیں ہے - Aks-e-Kokan

Home Top Ad

Post Top Ad

جمعہ، 12 مارچ، 2021

صرف مال کا حصول اِتمام نعمت نہیں ہے


 اے طائر لاہوتی اس رزق سے موت اچھی 

جس رزق سے آتی ہو پرواز میں کوتاہی 

( علامہ اقبال ) 

  اللہ تبارک وتعالی نے دنیا میں بہت سی چیزوں کے حاصل کرنے میں مال کو بظاہر سبب بنایا ہے ، اور انسان کو حلال مال کے کمانے پر ابھارا بھی ہے تاکہ محتاجگی اور سوال سے بچتا رہے،اور اپنی ضرورتوں کو پورا کرنے کے ساتھ ساتھ دوسروں پر بھی فضل و احسان کا معاملہ کرے ، لیکن صرف مال کا حصول ہی اتمام نعمت نہیں ہے بلکہ انسانی زندگی میں بہت سی بیش قیمتی چیزیں ایسی ہیں جو ما ل کے علاوہ سے ہیں ، لیکن اکثر انسان صرف ما ل کے حصول کی خاطر ان ساری چیزوں سے محروم رہ جاتا ہے ، ہم دیکھتے ہیں کہ جو انسان صرف مال کو اپنا محور و مقصد بنا لیتا ہے وہ اس کے علاوہ بہت سی ضروری اور دل و جگر کو تھنڈک پہنچانی والی چیزوں سے محروم رہ جاتا ہے ، مال کے حاصل کرنے میں اگر کوئی انسان احکام خداوندی کو ملحوظ رکھے اور احکامات شرعیہ پورے بھی کرتاہوتو پھر وہ انسان ما ل سے فائدہ اٹھانے کے ساتھ ساتھ دیگر خیر و بھلائی کو بھی حاصل کر لیتا ہے ،لیکن جو انسان مال کے حصول میں احکام خداوندی کو ملحوظ نہیں رکھتا ہے اور رب کی فرمانبرداری سے روگردانی کرتا ہے وہ تقدیر میں لکھا مال تو حاصل کرلیتا ہے لیکن دیگر بہت ساری خیر وہ بھلائی سے محروم ہو جاتا ہے جن میں سے کچھ خیر و بھلائی آپ کے سامنے رقم کی جاتی ہے۔

اطمینان قلب:

اطمینان قلب یہ ایسی بڑی دولت ہے جس کو کوئی امیر شخص اپنی دولت سے نہیں خرید سکتا ہے ، اس لئے جو شخص صرف مال کے حاصل کرنے میں لگا ہوتا ہے اور بندگی میں کوتا ہی کرتا ہے حلال حرام کی تمیز نہیں کرتا ہے اور نہ ہی صوم وصلاۃ کی پابندی کرتا ہے وہ چاہے جتنی دولت بنا لے ،چاہے جتنا امیر ترین شخص بن جائے ، وہ اطمینان قلب سے محروم ہوتا ہے ، وہ بے چینی اور عدم اطمینانی کا ہر وقت شکار ہوتا ہے ، اس لئے کہ اللہ رب العزت نے اطمینان قلب کو مال کے ساتھ متعلق نہیں رکھا ہے بلکہ اللہ رب العزت نے اطمینان قلب اپنے احکامات کو پورا کرنے میں رکھاہے اور صاف صاف اعلان فرمادیاہے ’’الا بذکراللہ تطمئن القلوب ‘‘  ترجمہ : خوب سمجھ لو ،اللہ کے ذکر سے دلوں کو اطمینان ہوجاتا ہے ۔

عقلمندی  :   

اسی طرح جو صرف مال کے حصول کو ہی مقصد حیات بنا لیتا ہے وہ نورِعقل سے اندھا ہوجاتا ہے ، اسے صرف مال کے حصول میں ہی عقلمندی نظر آتی ہے ، اور وہ آخرت کے اپنے نفع نقصان سے غافل ہوجاتاہے ،حالانکہ عقلمندی کا تقاضہ یہ ہے کہ بندہ رزق حلال حاصل کرنے کے ساتھ اللہ رب العزت کا فرمانبردار بندہ بنا رہے اور آخرت کے لئے 

اپنی تیاری کرتے ہوئے اپنا شمار عقلمندوں میں کرائے ، اس لئے کہ بہت بڑی بڑی عمارتیں بنانے ، بہت زیادہ روپیہ پیسہ جمع لینے ، اور منصب و عہدہ حاصل کرلینے کو اسلام نے عقل مندی نہیں کہا ہے بلکہ نبی کریم ﷺ نے دنیا میں عقلمند شخص کی نشاندہی کردی کہ عقل مند شخص وہ ہے جو دنیا میں رہتے ہوئے اپنی آخرت کے لئے تیار ی کرے ، اپنی موت کی فکر کرے اور بہترین بدلہ اور انجام پانے کے لئے اچھے اور نیک کام کرتارہے ۔

اسی طرح صرف مال کے پیچھے بھاگنے والا جسمانی صحت میں بھی کمزور پڑ جاتا ہے ، اور دن رات ما ل کے حصول کے پیچھے رہ کر نا چین سے سوپاتا ہے اور نا چین سے کھا پاتاہے  نتیجتاً صحت جیسی عظیم نعمت سے ہاتھ دھو بیٹھتا ہے ، پھر وہ چاہے لاکھ دولت کمالے اپنی اس دولت سے صحت نہیں خرید سکتا ہے ،اسی طرح مال کے پیچھے بھاگنے والاشخص دعوتی ، اصلاحی سوچ سے محروم ہوجاتا ہے ، جہاں اسے اپنی زندگی کے قیمتی لمحات میں کچھ وقت قوم و ملت کی فلاح وبہبودی کے لئے لگانا چاہیئے تھا اور اصلاحی کاموں اور تحریکوں میں حصہ لینا چاہیئے تھا، اس کی جگہ اس کا بقیہ وقت بھی صرف اسی سوچ میں گزرر ہاہوتا ہے کہ میں اور زیادہ سے زیادہ مال کہا سے حاصل کرو، اسی طرح صرف ما ل کے پیچھے بھاگنے والاحقوق العباد میں کوتاہی کرتاہے اور جس وقت اسے والدین کی خدمت میں ہونا چاہیئے تھا جس وقت بھائی بہن کے ساتھ وقت گزارنا تھا ، جس وقت اپنے بیوی بچوں میں وقت گزار کر زندگی کے حسین لمحات کو بنناتھا وہ اس وقت بھی صرف مال کے بارے میں ہی فکر مند ہوتا ہے اورمذکورہ بیش بہا نعمتوں سے محروم رہ جاتا ہے ،اور یہ تمام نعمتیں ایسی ہے جو انسان پھر اپنی زندگی میںکروڈوں روپیہ خرچ کرکے بھی نہیں خرید سکتا ہے ۔

اس لئے انسان کو چاہیے کہ حلال طریقہ سے مال کمانے کے ساتھ ساتھ ایسی چیزوںپر بھی تو جہ دے جو اس کے لئے سکونِ قلب اور راحت کا سبب ہونے کے ساتھ ساتھ آخرت میں بھی بہترین سرمایہ ہو۔ 

اللہ رب العزت سے دعا ہے کہ اللہ رب العزت ہم تماموں کو مال حلال کے ساتھ راحت قلب و جگر بھی عطا کرے اور مذکورہ تمام بیش بہا نعمتوں سے فائدہ اٹھانے والا بنائے ۔ آمین 


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad