مدرسہ مظاہر القرآن پاوس ،تعارف و خدمات...از قلم : قاضی خلفان قاسمی شافعی - Aks-e-Kokan

Home Top Ad

Post Top Ad

ہفتہ، 3 اپریل، 2021

مدرسہ مظاہر القرآن پاوس ،تعارف و خدمات...از قلم : قاضی خلفان قاسمی شافعی

  

از قلم : قاضی خلفان قاسمی شافعی 

 الحمدللہ تقریباً دنیا کے ہر کونے میں مسلمان آبا دہے اور اپنے اسلامی تشخص او ر امتیاز کو باقی رکھنے کے لئے جد وجہد اور کوشش کرتے ہیں جس کی بنا پر چاہے کیسے ہی بے دینی کا ماحول ہومسلمان اسلام کی تعلیمات پر عمل کرنے کے لئےکار بند ہوتاہے ، اور اس کے پیچھے اللہ رب العزت کے فضل سے جو طاقت کارفرماہے وہ دنیابھرمیں پھیلا مدارسِ اسلامیہ کا جال ہے ،  دنیا بھر کے مدارس مسلمانوں کو اسلامی تعلیمات سے آشنا کرانے کے ساتھ ساتھ اس پر عمل پیرا ہونے کی تحریک دیتے ہیں ، اسی طرح ہمارے علاقہ کوکن میں بھی اللہ رب العزت کے فضل سے ایسے دینی مدارس موجود ہیں جو اس خطہ اور علاقہ میں دینی خدمات انجام دیتے ہیں اور مسلمانوں کی اسلامی شناخت کے تحفظ اور بقا کی ضمانت دیتے ہیں ۔

 ان ہی مدارس اسلامیہ میں سے ایک مدرسہ الحمدللہ ہمارے گاوں پاوس میں بھی موجود ہے ، پاوس رتناگیری تعلقہ کا ایک گاوں ہے جو مسلم اور غیر مسلموں پر مشتمل تقریباً چھ ہزارکی آبادی والا گاوں ہے جس میں بڑی تعداد مسلمانوں کی ہے ، ایسے میں بہت ہی ضروری تھا کہ یہاں پر مسلمانو ں کے لئے دینی تعلیم کا انتظام ہو ،گزشتہ کچھ دہاہیوں سے جہاں تبلیغی جماعت کی محنت سے لوگوں میں جو کچھ دینی بیداری پیدا ہوئی تھی اور لوگوں میں دین کو لے کر شوق اور جذبہ ابھر اتھا اب ضرورت تھی کہ اس کے ساتھ ساتھ تعلیمی بیداری بھی پیدا کی جائے ، اور علاقہ کی دینی ضرورتو ں کو پورا کیاجائے ، اور کل تک جو امامِ مسجد ، یا تراویح کے لئے حافظِ قرآن باہر ی صوبوں سےلائے جاتے تھے اس کے بجائے اپنے ہی علاقہ میں حفاظ و علماء تیار کئے جائے ،اس مقصد کے لئے الحمد للہ پورے کوکن میں کوششیں ہوئی اور مختلف دینی مدارس وجود میں آئیں ،ان ہی مدارس اسلامیہ میں سے ایک مدرسہ ، مدرسہ مظاہر القران پاوس ہے ۔


بنیاد  :  

 اللہ رب العزت کے فضل و کرم سے حضرت مولانا صادق مقادم قاسمی دامت برکاتہم ( امام جامع مسجد روہا) کی رائے اور مشورہ سے ذمہ دار احباب متوجہ ہوئے اور مدرسہ کی بنیاد رکھنا طے ہوا ، جس  کے لئے حضرت مولانا صادق مقادم قاسمی دامت برکاتہم نے کافی تگ و دود کی ، اور بذات خود ہر طرح کا تعاون دینے کے ساتھ ساتھ مالی تعاون بھی خوب کیا ،اسی طرح بوقت سحر اپنی آہ و زاری میں مدرسہ کے لئے دعائیں مانگی اور اس کی ترقی کے لئے دن رات روز اول سے لے کر تا وقت حال مدرسہ کی سرپرستی فرماتے رہے اور ہر طرح کا تعاون بھی پیش کرتے رہے ، ان ہی کی تڑپ فکر اور محنتوں کا ثمرہ تھا کہ اللہ رب العزت نے مدرسہ مظاہر القرآن پاوس کی بنیاد جیسے اہم اور بابرکت کام کے لئے رتناگیری کی ہی ایک عظیم دینی شخصیت حضرت مولانا عبدالشکور خان مظاہری کا انتخاب فرمایا جو فی الحال مدرسہ ھذا کے مہتمم ہونے کے ساتھ ساتھ مختلف تنظیموں اور اداروں کے ذریعہ دینی خدمات انجا م دے رہے ہے اور ساتھ ہی ساتھ جمیعت علماء ضلع رتناگیری کے صدر ہونے کی ذمہ داری بھی بحسن خوبی نبھا رہے ہیں ، اللہ رب العزت نے اپنے اسی مخلص بندہ سے اپنے اس مبارک ادارہ کی بیناد ۲۴ جنوری   ۲۰۰١  ء  میں رکھنے کا کام لیا ، شروع میں یہ مدرسہ ایک چھوٹے سے محلہ ، قاضی محلہ میں ایک کرایہ کے مکان میں چل رہاتھا اور اس وقت مدرسہ میں ۱۲۰  طلباء زیر ِتعلیم تھے ،مدرسہ مختلف حالات اور وقت کے چکی سے گزرتے ہوئے بھی برابر اپنے مقصد اور مشن پر لگا رہا،اور بانیین و مخلصین کی محنتوں سے اللہ رب العزت نے کرایہ کے مکان میں رہتے ہوئے بھی اس جگہ سے کئی حفاظ کرام نکالے جنھوں نے کافی حد تک علاقہ میں حفاظ کرام کی کمی کو پورا کرنے کی کوشش کی ۔اسی طرح مدرسہ ھذا کچھ عرصہ حضرت مولانا آدم مہامروت دامت برکاتہہم(ساعی والے ) کے زیر ِاہتمام بھی چلتا رہاہے ، اور ہر سال الحمدللہ مدرسہ سے حفاظ کرام کی ایک معتدد بہ تعداد تکمیل حفظ کی سعادت حاصل کرتی رہی ۔

مدرسہ کی منتقلی اور توسیع :

 مدرسہ سے ہونے والے فائدہ کو دیکھتے ہوئے ذمہ دار احباب نے مدرسہ کے منتقلی اور توسیع کا فیصلہ کیا ، اور اللہ رب العزت کے فضل سے رتناگیری پاوس ہائے وے کے پاس گولپ بستی سے پہلے ۲۰۰۷ میں مدرسہ کی نئ عمارت کی بنیاد مولانا غلام محمد وستانوی کے ہاتھوں سے رکھی گئی ، اور پھر الحمد اللہ مدرسہ ۲۰۱۱ میں کرایہ کے مکان سے اپنی اس نئی عمارت میں منتقل ہوا ، جہاں طلباء کے لئے کشادہ درس گاہ کے ساتھ ساتھ ہر طرح کی سہولتوں کا انتظام کیا گیا ۔

فارغین مدرسہ  :

 الحمدللہ اب تک کی اس قلیل مدت میں بھی اللہ رب العزت نے اس مدرسہ اور اس کے بانیین اور ذمہ داروں کو یہ سعادت بخشی ہے کہ یہاں سے اب تک ۱۳۲ طلباء نے حفظ مکمل کیا اور قرآن جیسی عظیم کتاب کو اپنے سینوں میں محفوظ کیا ، اور پھر یہاں سے تربیت و تحریک پاکر الحمد للہ ایک بڑی تعداد نے دیگر جامعات سے عالمیت پوری کی کوئی مفتی بنا کوئی قاضی بنا ، اور اسی طرح اپنے خطہ اور علاقہ میں دینی خدمات انجام دینے کے ساتھ ساتھ ، بہت سے ابنا ء ِمظاہر القرآن بیرون ملک بھی دین متین کی خدمات انجام دے رہے ہیں ،اللہ رب العزت تماموں کو اخلاص و للہیت کے ساتھ مزید خدمات کے لئے قبول کرے ،آمین ۔

مدرسہ کے موجود ہ شب و روز :

  لوگوں کی دین سے رغبت میں کمی بیشی کے سبب طلباء مدرسہ کی تعداد میں بھی کمی بیشی واقع ہوتے رہتی ہے ،لیکن اس کے باجود مدرسہ کے نظام تعلیم و تربیت میں الحمدللہ کچھ بھی کمی واقع نہیں ہوئی ہے ،حضرت مولانا عبدلشکور دامت برکاتہم جس طرح روز اول سے مدرسہ کے لئے کوشاں اور فکرمند تھے اور طلباء کی تربیت کی جس طرح فکر کرتے تھے آج بھی اسی طرح طلباء کی تربیت کے لئے اور تعلیم کو لے کر فکر مند رہتے ہے اسی طرح طلباء کی ضرورتوں کا بھی ایک مشفق باپ کی طرح خیال رکھتے ہے ،اور جہاں اچھی تعلیم و تربیت کی فکر کرتے ہیں اسی طرح طلباء کی شب و روز کی دیگر ضرورتوں کا بھی خیال رکھتے ہے ،یہی وجہ ہے کہ دیگر خدمات انجام دینے کے ساتھ ساتھ جہاں ہر وقت دینی و ملی خدمات میں سرگرم رہتے ہے وہی بذات خود طلباء کے لئے ہر روز مدرسہ میں بھی حاضر ہوتے ہے اور تعلیمی ، تربیتی اور دیگر ضروتوں کا جائزہ لینے کے ساتھ ساتھ اس کو پورا کرتے ہے ۔


 عصری تعلیم کا نظم :

   اسی طرح عصر حاضر کے تقاضوں کا دیکھتے ہوئے ہمارے طلباء مدارس کے لئے دینی مدارس میں دینی تعلیم  کے ساتھ ساتھ عصری تعلیم کو حاصل کرنا بھی نہایت ضروری اور وقت کا تقاضہ ہے ، اسی لئے دینی مدارس میں دینی تعلیم کے ساتھ نہایت ضروری عصری تعلیم کا بھی انتظام کیا جا رہاہے تاکہ کوئی بھی طالب علم عصری تعلیم کی وجہ سے دینی تعلیم سے محروم نا رہے اور ایک ہی چھت کے نیچے جہاں اسے دینی تعلیم حاصل ہو اسی کے ساتھ عصری تعلیم کے تقاضہ بھی پورے ہو،اسی بات کو مد نظر رکھتے ہوئے الحمدللہ مدرسہ مظاہر القرآن پاوس میں آئندہ سال سے ان شاء اللہ اوپن انسٹی ٹیوٹ کے ذریعہ پانچویں کلاس سے لے کر دسویں کلاس تک کا عصری تعلیم کا نظم کیا جائے گا،جس سے ان شاء اللہ بحیثیت مسلمان ہمارے لئے بھی راہیں ہموار ہوگی کہ ہم اپنے نو نہالوں کو خالص عصری تعلیم گاہوں میں نا بھیجتے ہوئے ایسی جگہ بھیجے جہاں ضروری دنیوی تعلیم کے ساتھ ساتھ انھیں دینی تعلیم بھی میسرہو اور جہاں طالب علم عصری علوم میں آگے بڑھے اسی کے ساتھ اس کے اندر اسلامی تعلیمات پر عمل کرنے کا شوق اورجذبہ بھی پیدا ہواور خود اسلامی تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے ہمارے اس اکیسویں صدی کے انسانوں کے لئے ایک نمونہ اور انسانیت کی مثال ہو ۔

 

مدرسہ کے اساتذہ  :

 کسی بھی ادارہ کو ترقی کی راہ پر گامزن رکھنے میں وہاں کے اساتذہ کاخاص کردار ہوتاہے ، اسی طرح اللہ رب العزت نے بھی اس ادارہ کو الحمد اللہ ایسے اساتذہ سے نوازا ہے جو الحمدللہ تعلیم و تربیت میں کمی آنے نہیں دیتے ہیں ، جس میں مدرسہ کا ہر استاذ پیش پیش رہتاہے ،حافظ جاوید ملا صاحب جو اللہ رب العزت کے فضل سے طلباء کو حفظ کرانے میں اپنے مخصوص انداز کے لئے مشہور ہے دن رات طلباء کو حفظ کرانے کے لئے محنت کرتے ہے اور یہاں تک اپنے آرام کو بھی ترک کردیتے ہے اور وقت تہجد سے ہی طلباء کے اسباق سننا شروع کردیتے ہے ، اسی طرح حفظ کی ایک دوسری کلاس مولانا عاقب تانڈیل صاحب کے ذمہ ہے جو ماشاء اللہ اپنی جوانی کی اس عمر کو مدرسہ کی ترقی کے لئے لگارہے ہے اورحافظ جاوید صاحب ہی کی طرح بہت ہی فکر مندی اور محنت کے ساتھ طلباء کو حفظ کراتے ہے ،اسی طرح مدرسہ میں شروع ہی سے تجوید و قراءت کی اہمیت کو سمجھتے ہوئے تجوید کی تعلیم کے لئے ایک استاذمقرر کیاہے جس کی سعادت اس وقت قاری اسید مجگاوکر کی قسمت میں آئی ہے ، اسی طرح دینیات جیسی اہم اور بنیادی تعلیم جہاں سے اصل بچوں کی آگے کی تعلیمی عمارت شکلیں پاتی ہے اس کے لئے اس مدرسہ میں الحمدللہ ایک نہایت ہی صلاحیت مند اور تجربہ کار استاذ مولانا قاسم وستا صاحب مقرر ہے جو دل وجان سے اپنی اس خدمت کو انجام دے رہے ہے ۔اسی طرح مدرسہ کے ناظم نوجوان عالم دین مولانا حذیفہ ناخواہ صاحب  مدرسہ کی خدمات اخلاص و للہیت کے ساتھ انجام دے رہے ہے اور اور اپنی جوانی کے قیمتی ایام کو مدرسہ کی ترقی کے لئے صرف کررہے ہے اللہ رب العزت ان کے جذبہ اور قربانیوں کو قبول فرمائے ، آمین 

اسی طرح مدرسہ میں بزرگان دین اور اللہ والوں کی آمد ہوتی رہتی جس سے طلباء کرام فائدہ اٹھاتے ہے ،اساتذہ کی محنت اور حضرت مولانا عبدالشکور دامت برکاتہم کی تربیت اور فکروں کا نتیجہ ہے کہ ہم یہاں کہ ہر طالب علم کو باادب اور سلیقہ مند پانے کے ساتھ اللہ رب العزت سے نمازوں اور دعاؤں میں لو لگانے والا پاتے ہیں ، اللہ رب العزت کے فضل سے جب پوری دنیا خواب خرگوش سو رہی ہوتی ہے ،اپنے نیک اور مخلص مربیین کے یہ تربیت یافتہ معصوم ، اسلام کے ننھنے سپاہی وقت فجر سے ایک گھنٹہ پہلے بیدار ہوتے ہیں ، اور اپنے چھوٹے معصوم ہاتھوں کو اپنے رب کے حضور بلند کرتے ہیں اور پوری امت کے لئے اللہ رب العزت سے رحم کی بھیک مانگتے ہیں ، ساتھ ہی ساتھ پوری انسانیت کے تحفظ کے لئے دعا کرتے ہیں ،ان میں سے کسی کو اپنے ماں کی یاد ستاتی ہے کسی کو بھائی یاد آتاہے کسی کو دادا یاد آتے ہے کسی کو گاوں یاد آتاہے ، لیکن جب یہ معصوم ہاتھ بوقت تہجد دعا کے لئے بلند ہوتے ہیں تو پوری امت کے لئے دعا ئیں مانگتے ہیں ،اوران ہی آہ و بکا اور دن رات تلاوت ِقرآن کی برکت سے ناجانے اللہ رب العزت خطہ  اور علاقہ سے بلکہ پوری دنیا سے کتنے فتنوں کو دور فرمادیتے ہے اور ان ہی معصوم بچوں کی بدولت اللہ رب العزت ظلم و جبر اور گناہوں میں ڈوبی اس انسانیت کو پھر سے محبت کی نگاہ سے دیکھتے ہے ۔ 

 مدارس ِاسلامیہ کا تعاون ہمارا دینی فریضہ ہے :

  مدارس ِاسلامیہ دین کے قلعہ ہیں اور ان کا تحفظ و بقا مسلمانوں کا اپنی اسلامی شناخت کے ساتھ باقی رہنے کی ضمانت ہے اس لئے ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم مدارس اسلامیہ کا تعاون کرے ، مدرسہ ھذا بھی آپ کے تعاون کا منتظر ہے ،سب سے پہلے ہم اپنے بچوں کو مدرسہ میں داخل کرائے اگر اللہ کے فضل سے آپ کے بچے مدرسہ میں داخل ہے تو گاوں محلوں سے اور بچوں کی تشکیل کرے اور ا س مدرسہ کے آبادی کی فکر کرے ،اسی طرح مدرسہ اپنی روز مرہ کی ضرورتوں کے ساتھ کچھ اور تعلیمی و تعمیری منصوبے رکھتا ہے جس کے لئے آپ کے مالی تعاون کی بہت زیادہ ضرورت ہے اگر اللہ نے آپ کو مال سےنوازا ہے تو ضروربضرور تعاون کرے تاکہ یہی مال کل قیامت میں آپ کی نجات کا ذریعہ بنے ،اسی طرح مدرسہ ھذا کے ساتھ ساتھ پورے عالم کے مدارس اسلامیہ کے لئے دعاء کرے کہ اللہ رب العزت تما م مدارس کی حفاظت کرے اور ضرورتوں کو غیب سے پورا کرے اور تماموں کواخلاص وللہیت کے ساتھ دین کی خدمات انجام دینے کی توفیق بخشے ۔

 اللہ رب العزت سے دعا ہے کہ اللہ رب العزت مدرسہ مظاہر القرآن پاوس کو مزید ترقیات سے نوازے اور یہاںکے تمام بانیین ،ذمہ داران ، اساتذہ کرام کو قبولیت ِ عام عطا کرے ، اور علاقہ اور پوری دنیا کے لئے خیر و برکت کا سبب بنائے ، آمین


 جو حضرات تعاون کرنا چاہتے ہے وہ یہاں تعاون کرسکتے ہیں ۔ 

 Name : Madrasa Mazahirul Quran Pawas 
 A/C - 53702200070907
 IFSC - SYNB0005370

 رابطہ  : مولاناحذیفہ ناخواہ 
 9028010305

1 تبصرہ:

  1. ‏پرندے چیونٹی کھاتے ہیں، اور جب وہ مرجاتے ہیں تو چیونٹیاں اُنہیں کھا جاتی ہیں۔
    حالات بدل سکتے ہیں، کسی کو کم مت سمجھا کریں، کیوں کہ آج آپ طاقتور ہوسکتے ہیں، لیکن یاد رکھیں! وقت آپ سے زیادہ مظبوط اور طاقتور ہے ۔

    جواب دیںحذف کریں

Post Bottom Ad